غزل

غزل: بھوکے مزدور کو رلاتا رہا

نتیجۂ فکر: ناطق مصباحی

کامیابی کا گیت گاتا رہا
بھوکے مزدور کو رلاتا رہا

بےکسوں کوجودیکھاسڑکوں پر
سرجھکاکروہ مسکراتا رہا

اچھی ڈگری ھےروزگار نہیں
جوبھی مانگاوہ مارکھاتارہا

اچھے اچھوں کو کیا ھےبدحال
فتح کا جشن وہ مناتا

بینک جولوٹااماں اسکوملی
پوری جنتاکووہ ستاتارہا

اپنی سازش سے بندکی تعلیم
محنتی بچہ بھی آوارارہا

جوبھی حامی ہے اس کا اے ناطق
تھپکیاں دے کےوہ سلاتا رہا

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے