علما و مشائخ

حضرت مولانا ارشد علی نقشبندی علیہ الرحمہ کا مختصر تعارف

ازقلم: محمد حسن رضا خیری
خادم خانقاہ خیریہ کمالپور شریف ضلع مرزا پور

حضرت مولانا ارشد علی نقشبندی علیہ الرحمہ آپ مرید و خلیفہ تھے حضرت مولانا خلیل احمد بنارسی کے( وہ حضرت عبداللہ شاہ کراکتی کے وہ حضرت قطب بنارس شاہ رضا علی قطب بنارسی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے )
اللہ رب العزت نے آپکو فیض نسبت سے خوب نوازا تھا روحانیت میں بڑے زرخیز اور صاحب تصرف بزرگ تھے ۔۔۔کشف میں اعلی مقام حاصل تھا جس کا اندازہ اس واقعہ سے لگایا جا سکتا ہے جسکے راوی حضرت مولانا پیر محمد ابو القیس مجددی صاحب قبلہ ہیں کہ جب حضور شیخ المشائخ علیہ الرحمہ کے تدفین حسین کے بعد سب لوگ چلے گۓ تو دوران مراقبہ اپنے دیکھا کہ حضور شیخ المشائخ علیہ الرحمہ تشریف فرما ہیں اور آپکے روبرو آپکے شیخ سیدنا ابو الخیرات سیوانی قدس سرہ جلوہ افروز ہیں تبھی غائبانہ طور پر مقام ابدالیت کا تذکرہ ہوا تو آپکے شیخ مکرم نےفرمایا میرا غلام محمد دنیا میں بڑا کام کر کے آیا ہے یہ مقام تو میرے غلام محمد کو ملنا چاہیے ۔ (سبحان اللہ)
علاوہ ازیں بہت سی کرامتیں اور مکشوفات آپکی مبارک ذات سے صادر ہوئیں جن کیلیئے ایک ضخیم کتاب درکار ہے۔۔ آپ موصوف علیہ الرحمہ کو امامت نماز جنازۂ شیخ المشائخ علیہ الرحمہ کا بھی شرف حاصل ہے
مرشد گرامی وقار حضور شیخ العالم دام ظلہ العالی کی سرپرستی میں ٢٣ صفر المظفر (بموقع عرس شیخ المشائخ علیہ الرحمہ) آپ قدس سرہ العزیز کےقل و فاتحہ کی مبارک تقریب نیز محفل میلاد کا انعقاد کیا جاتا ہے آپکا مزار شریف کمالپور شریف کے پچھمی قبرستان میں ہے ۔۔۔۔۔

جہاں اللہ والے رہتے ہیں اپنے مزاروں میں
وہ جنگل ہو یا صحرا ہو اجالا ہو ہی جاتا ہے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے