نتیجۂ فکر: محمد جیش خان نوری امجدی، مہراجگنج یوپی
مصبیت سے مجھکو نکال اللہ اللہ
عیاں تجھ پہ ہے میرا حال اللہ اللہ
غریبوں کی کرتا ہے جو بھی اعانت
وہ ہوتا نہیں تنگ حال اللہ اللہ
کلام خدا سے سمجھ پائے ہم بھی
تمیزِ حرام و حلال اللہ اللہ
جو کرتا ہے آقا سے سچی محبت
ہوا ہے وہی مالا مال اللہ اللہ
پکارا جب ان کو تو ان کے کرم نے
دیا ہر مصیبت کو ٹال اللہ اللہ
ہیں نجدی وہابی جو آقا کے دشمن
انہیں تو جہنم میں ڈال اللہ اللہ
جو سہتا رہا ظلم عشق نبی میں
نبی کا وہی ہے بلال اللہ اللہ
سرِکربلا جس نے سب کچھ لٹایا
وہ شیر خدا کا ہے لال اللہ اللہ
جسے دیکھ کر بھاگتے تھے وہابی
رضا کا تھا ایسا جلال اللہ اللہ
اے نوری جو کھاتا ہےآقا کے در کا
کرے کیوں کسی سے سوال اللہ اللہ