خیال آرائی: فیضان علی فیضان، پاک
مولا تیری میں حمد و ثنا ہی کیا کروں
غافل کبھی نہ ہوسکوں، میں یہ سدا کروں
معبود کوئی اور نہیں ہے تیرے سوا
مولا میں تیری حمد بھی سب سے سوا کروں
تیرے ہی نام سے میری یارب ہو ابتدا
بس تیرے نام پر میں ہر اک انتہا کروں
پھل پھول پیڑ پودے تیری حمد کرتے ہیں
توفیق مجھ کو بھی دے کہ تیری ثنا کروں
قدرت ہے تیری پھیلی ہوئی دو جہان میں
میں نعمتوں کا شکر بھی کیسے ادا کروں
فیضان کی ہے آرزو پوری کرے خدا
محشر میں سامنا نبی پاک کا کروں