غزل

غزل:تمھارا ذکر جو محفل میں بار بار ہوا

خیال آرائی: ناطق مصباحی

تمھارا ذکر جو محفل میں بار بار ہوا
تمھاری ذات کا فیضان صد ہزار ہوا

صبح سے شام تلک چل رہی تھی پروایء
جوٹپکابوندتوہر خطہ خوشگوارہوا

چلاجوصبح سے فصل بہار کا جھونکا
تری زمین کاہرحصہ لالہ زار ہوا

ترےدیار میں خونخوار زلزلہ آیا
تری زمین کاہرحصہ لالہ زار ہوا

سخت سیلاب میں جب کھیتیاں ہوئیں ویراں
بڑاکسان بھی آشوب روزگار ہوا

بچا نےوالاہی غرقاب ہوگیا ناطق
ہرایک شخص وہاں اسکاغمگسار ہوا

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے