از قلم: شیخ عسکریؔ رضوی بنارسی
مبارک ہو اے عُشَّاقِ پَیَمبَر آج کی یہ رات
ہزاروں راتوں سے بہتر ہے بہتر آج کی یہ رات
لٹایا کرتی ہے انمول گوہر آج کی یہ رات
بہاتی ہے عطائوں کے سمندر آج کی یہ رات
زمین و آسماں تک ہی نہیں محدود یہ شب ہے
خدا جانے کہاں تک ہے معطر آج کی یہ رات
کہا یہ بلبل سدرہ نے تلوے چوم کر شہ کے
سجی ہے آپ کی خاطر ہی سرور آج کی یہ رات
نبی جس رات پہونچے رب سے ملنے عرش اعظم پر
یقینا ہے یہی معراج سرور آج کی یہ رات
عقیدت مند آقا کے مناتے ہیں محبت سے
گزرتی ہے گراں نجدی کے اوپر آج کی یہ رات
کرو تم خوب ہی ذکر نبی اے عسکریؔ رضوی
ہوئی ہے قسمت سے تم کو میسر آج کی یہ رات