ارریہ: 16/ مارچ 2021ء ہماری آواز(پریس ریلیز)
دنیا میں وہی قومیں اور ملتیں ترقی اور خوشحالی سے ہم کنار ہوتی ہیں،جو قوم تعلیم و تہزیب سے آراستہ و پیراستہ ہوتی ہیں،اس لئے اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلی وحی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے توسط سے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا سب سے پہلے نماز کا حکم نہیں ہوا، نہ روزہ کا نہ زکواۃ کا، نہ حج کا، آپ تصور کیجیے،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں کوئی ایسی بڑائ نہ ہو جو معاشرے میں نہ پائے جاتی ہو، لڑکیوں کا قتل عام رواج تھا، ایسے وقت میں سب سے پہلے تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دی گئی ہے، اسی سے دینی علوم کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ قوم تعلیم کے میدان میں کیوں پیچھے ہیں، اس لئے جب تک ہم اور آپ تعلیم کے میدان میں دلچسپی و دلجمعی کے ساتھ حصہ نہیں لے گے اس وقت تک قوم وملت کی تعمیر وترقی نامکمل ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ربانی ہے ،اقرا،یعنی پڑھو گویا کہ تعلیم پر سب سے زیادہ توجہ اور ہم لوگ تعلیم ہی میں سب سے زیادہ بے توجہی کا معاملہ کرتے ہیں، پڑھۓ اپنے اس پروردگار کے نام سے جس نے پیدا کیا، معلوم ہوا کہ پڑھنے کے ساتھ ساتھ خالق کی معرفت بھی ضروری ہے،اور خالق کی معرفت اسی دین سے آۓ گی جس کو علم دین علم شریعت اور و سنت کہا جاتا ہے،ان خیالات کا اظہار امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ سے وابستہ مولانا مفتی محمد ابوذر مفتاحی نے ضلع ارریہ کے بلوا سکسینا جوکی ہاٹ میں ایک تعلیمی بیداری کانفرنس میں ایک بڑے مجمع سے پر مغز خطاب کیا، پروگرام کا صدارت ضلع پورنیہ کے قاضی شریعت قاضی ارشد قاسمی نے کیا،
شریک پروگرام بلوا کے مفتی محمد زکریا مولانا عین الحق صیا م پور حافظ عبدالواحد صیا م پور مولانا مسعود صیام پور اور قرب وجوار کے ہزاروں علماء کرام حفاظ کرام سماجی کارکنان شرکت کی