سعادت گنج/بارہ بنکی:6اپریل، ہماری آواز(پریس ریلیز) بزمِ ایوانِ غزل کا ماہانہ طرحی مشاعرہ آئیڈیل انٹر کالج محمد پور باہوں کے وسیع ہال میں استاداشعراء محترم طارق انصاری صاحب کی صدارت میں منعقد ہوا ، مشاعرے کی نظامت کے فرائض نوجوان نسل کے نمائندہ شاعر آفتاب جامی نے انجام دئے ، مشاعرے کا آغاز کلیم طارق اور سحر ایوبی نے نعتِ رسولﷺ سے کیا اس کے بعد دئے گئے مصرع
"اور آنکھوں میں کوئی دوسری صورت بھی نہیں”
پر باقاعدہ مشاعرے کی ابتداء ہوئی بہت زیادہ پسند کئے گئے اشعار کا انتخاب نذرِ قارئین ہے ملاحظہ فرمائیں۔
اپنے دامن کو وہ چھونے بھی نہیں دیتا ہے
اس کے پہلو سے جو اٹھوں تو اجازت بھی نہیں
( طارق انصاری )
مٹھی میں بھر لوں ستارے مجھے خواہش بھی ہے
کیا کروں میری چھلانگوں میں یہ رفعت بھی نہیں
( ذکی طارق )
نرگسی آنکھ نہیں چاند سی صورت بھی نہیں
اب ترے حسن میں پہلی سی نزاکت بھی نہیں
( کلیم طارق )
میرے اک متر کورونا سے بہت ڈرتے ہیں
خوف کے مارے وہ بنواتے حجامت بھی نہیں
( انور سیلانی )
سوچوں تو ان سے جنوں خیز محبت بھی نہیں
ان کی یادوں سے کسی پل مجھے مہلت بھی نہیں
( شرف بارہ بنکوی )
میرے گلشن پہ بہاروں کا زمانہ بھی ہے
پھولوں میں تازگی کلیوں میں نزاکت بھی نہیں
( سحر ایوبی )
مجھ سے نفرت بھی نہیں اور محبت بھی نہیں
پھر بھی بن میرے کسی کل انھیں راحت بھی نہیں
( آفتاب جامی )
آپ کے ہاتھ کو میں ہاتھ لگا کر دیکھوں
میرے حصے میں ابھی تک یہ سعادت بھی نہیں
(نہیں پیامی)
ان شعراء کے علاوہ مشتاق بزمی، صغیر قاسمی، راشد ظہور، علی بارہ بنکوی، اثر سیدنپوری نے بھی اپنا اپنا طرحی کلام پیش کیا سامعین میں ماسٹر قسیم، ماسٹر حلیم، ماسٹر وسیم کے نام بھی قابلِ ذکر ہیں ۔