پیغمبرِ اسلام ﷺ کی شان میں منصوبہ بند گستاخیوں کے سدِّ باب اور گستاخوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کیلئے تحریک فروغِ اسلام نے منظم مہم کا آغاز کیا
دہلی:11/اپریل، ہماری آواز(ہریس ریلیز) 2014میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی پیغمبرِ اسلام ﷺ کی شان میں گستاخیوں کا سلسلہ دراز ہوتا گیا، پہلے یہ گستاخیاں کوئی ایک شخص سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا کے ذریعہ کرتا تھا۔ اب عالم یہ ہے کہ پریس کلب آف انڈیا جیسی اہم جگہوں پر متعدد لوگ جمع ہو کر من چاہے الفاظ وانداز میں اسلام اور پیغمبرِ اسلام ﷺ کی شان پر کیچڑ اچھالتے اور کھلی گستاخیاں کرتے ہیں۔
یہ بات اب کسی سے چھپی نہیں رہی کہ یہ گستاخیاں کوئی اتفاقیہ حادثہ نہیں بلکہ آر ایس ایس اور اس جیسی نفرت پسند اور تعصبی ذہنیت رکھنے والی تنظیموں کی سوچی سمجھی سازشوں اور جان بوجھ کر کی گئی کوششوں کا نتیجہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سیکڑوں کی تعداد میں کمپلینٹ، ایف آئی آر اور میمورنڈم دینے کے با وجود کسی گستاخ پر کوئی قانونی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ اس لئے اب ضروری ہو گیا ہے کہ مسلمانوں کی کوششیں صرف ایف آئی آر اور میمورنڈم تک محدود نہ رہیں، بلکہ ہندوستانی آئین سے حاصل شدہ مذہبی حقوق اور شہری اختیارات کو کام میں لاتے ہوئے دوسری بڑی اور مناسب جد وجہد بھی کرتے رہیں، خواہ اس کیلئے کیسی بھی مزاحمتوں، مشکلوں اور قربانیوں سے گزرنا پڑے ، کیونکہ مسلمان اپنی جان ومال پر حملے تو برداشت کر سکتا ہے مگر جان وجہان سے زیادہ محبوب نبی ﷺ کی شان اور عظمت کے خلاف ہلکی سی بھی لب کشائی برداشت نہیں کر سکتا، ان خیالات کا اظہار تحریک فروغ اسلام کی طرف سے بلائے گئے ایک ہنگامی مشاورتی اجلاس میں تحریک کے بانی وصدر جناب قمر غنی عثمانی قادری چشتی، نائب سجادہ نشین درگاہ سرکار بندگی میاں رحمۃ اللہ علیہ، قصبہ امیٹھی، لکھنؤ نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم مزید یہ گستاخیاں برداشت نہیں کر سکتے، بلکہ ہم اب اسلام اور پیغمبرِ اسلام کی شان وعظمت کے تحفظ کیلئے کسی بھی قربانی اور مشکل سے مشکل حالات سے گزرنے کیلئے تیار ہیں۔ تحریک کے جنرل سیکریٹری اور شعبہ دعوت وتبلیغ کے صدر جناب مفتی محمد شاہد برکاتی نے اپنے خیالات کا اظہار ان الفاظ میں کیا کہ اگر اب بھی ہم نے ناموسِ رسالت ﷺ جیسے اہم اور حسّاس معاملے کے مقابلہ اپنی جان ومال، عزت وآبرو کو ترجیح دینا نہ چھوڑا تو بہت جلد وہ دور بھی آئے گا کہ ان اسلام ومسلمین کے دشمنوں سے نہ ہمارے جان ومال محفوظ رہیں گے نہ عزت وآبرو سلامت رہے گی، ویسے بھی یہ دنیا اور اس کی ہر چیز فانی ہے، آخرت کیلئے بقاء ہے اور ہماری دنیا وآخرت کی کامیابی اپنے پیارے رسول ﷺ کی شان وعظمت کی خاطر جینے مرنے میں ہے، حضور ﷺ ہی ہمارے آخرت میں شافع ونافع ہیں۔
میٹنگ میں ملک بھر سے آئے ہوئے علماء ومشائخ اورسیاسی وقانونی امور کے ماہرین نے اس بات پر اپنے غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی سالوں سے گستاخیاں ہو رہی ہیں مگر گستاخوں پر کوئی قانونی کارروائی کرنے کے بجائے ان کی پشت پناہی کی جا رہی ہے، اس لئے اب ہم اپنے آئینی حقوق اور اختیارات کو کام میں لاتے ہوئے کوئی بڑا فیصلہ لیں، سبھی شرکاء نے اتفاقِ رائے سے اس کی تایید کرتے ہوئے یہ طے کیا کہ رمضان المبارک کی اکیس (۲۱) تاریخ کو ہم ملک بھر میں جیل بھرو مہم چھیڑیں گے، جس کی شروعات خود بانی تحریک قمر غنی عثمانی صاحب دہلی سے اپنی گرفتاری دے کر کریں گے، تمام شرکاء نے اپیل کی کہ ملک بھر کے عاشقان رسول ﷺ اپنے اپنے شہروں میں گرفتاریاں دے کر اپنی محبت اور جاں نثاری کے جذبہ کا اظہار کریں۔ خصوصًا علماء ومشائخ سے اپیل کی گئی کہ وہ اس مہم کیلئے عوام کی ذہن سازی کرنے کے علاوہ خود بھی آگے آکر اس مہم میں شامل ہوں۔
عقیل احمد فیضی
صدر شعبہ نشر واشاعت
تحریک فروغِ اسلام، دہلی۔