غزل

غزل: بحث کا کچھ نہیں جس کو سلیقہ

بحث کاجو بھی ہے بہتر طریقہ
نہیں بحاث کواس کا سلیقہ

بحث میں صغریٰ کبریٰ حداوسط
نہیں معلوم ھے اس کا لطیفہ

جہالت قابلیت ہوگئ ہے
زباں سے جو جلاتا ہےفتیلہ

اگرچہ اپنی محفل میں ھے خوشتر
بحث کی خو نہیں اس میں قلیلہ

ہوا جاہل بحث کی معرفت سے
یقیناً جاہلوں کا چھل چھبیلہ

مخاطب کی نہ سننا قابلیت
یہی انکرکے جادوکاخفیفہ

وہی مشہور دنیا میں ھے ناطق
بحث کا کچھ نہیں جس کو سلیقہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے