انسان صاف وحق گوئ ،اور نیک خوئ کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں ا پنی امتیازی شناخت بنا لیتا ہے ۔علامہ ذاکر حسین لطیفی رشیدی صاحب ان خوبیوں کے مکمل حامل تھے۔اپنےمعاصرین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنا آپ کا ضو بار خوبو تھا۔
افسوس ایسی ضیا بار شخصیت آج اپنی حیات ظاہری سے رخصت ہوکر حیات سرمدی کی طرف منتقل ہو گئے ۔ذہن و فکر کےلئے یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ علامہ مرحوم اتنی جلد ہم سب کو داغ مفارقت دے گئےہیں ۔ لیکن تقدیر الہی ہی کچھ ایسی تھی کہ وقت اجل آ پہونچا اور علامہ موصوف سو ء جناں چل دئے
مرحوم لطیفی صاحب تا حین حیات ،، دارالعلوم سرکار آسی بلیا یوپی ،، کےصدر الاساتذہ تھے ۔ایک زمانہ تک گورکھپور آل انڈیا ریڈیو اسٹیشن سے آپ کا نعتیہ کلام آپ ہی کی آواز میں نشر ہوتا تھا۔ نیز مفتی عبیدالرحمن صاحب سجادہ نشیں خانقاہ رشیدہ کے داماد اکبر بھی تھے۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ حضرت کے پس ماندگان کو صبر جمیل ، اجر جزیل اور مرحوم کو جنت النعیم عطا ہو آمین
شریک غم
قاضی فضل رسول مصباحی