ممبئی کے عوام نے بڑی تعداد میں سینٹ جوزف چرچ باندرہ کے باہر معروف جہد کار فادر اسٹان سوامی کے آخری رسومات میں شرکت کی۔ مختلف مذاہب کے ماننے والے بہت ساری تنظیموں کے لوگ وہاں اظہار تعزیت کررہے تھے ۔ ان کے لبوں حکومت کی سفاکی کے خلاف غم و غصہ بھی تھا۔ میڈیا کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی لوگ ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر خراج عقیدت پیش کررہے تھے۔ بی سی ایس کےنائب صدر رابرٹ ڈسوزا کی جانب سے انتظام کی گئی چوراسی سالہ پادری اور انسانی حقوق کے خدمت گزار فادر اسٹان سوامی کی 5 جولائی کو ہوئی حراست میں موت کے تحت ایک الوداعی تقریب بمقام سینٹ جوزف کانونٹ اسکول ، مینوئل گونسلویز روڈ ، (ہل روڈ سائیڈ) ، باندرا کے قریب دوپہر 3.30 بجے ہوئی جس میں جماعت اسلامی ہند، اے پی سی آر،اور مختلف سماجی تنظیموں کی اہم شخصیات پیش پیش رہیں۔ جن میں ڈاکٹر سلیم خان، اسلم غازی ، شاکر شیخ،فیروزمیٹھی بوروالا وغیرہ موجود رہے۔ کووڈ پروٹوکول کا پورا خیال رکھتے ہوئے ایک احتجاج عمل میں لایا گیا۔ شرکا کے مجموعی احساس میں یہ بات رہی کہ انہیں من گھڑت الزامات اور بے بنیاد کیس کے تحت گرفتار کیا گیا، ضمانت دینے سے انکار کیا گیا حتی کہ معمر اور ضعف کے سبب بیمار رہتے ہوئے بھی انہیں بنیادی سہولیات و ضروریات تک نہ فراہم کی جاسکی۔ فادر اسٹان مستقل مزاجی سے انصاف کی خاطر جہد کرتے رہے ۔ حق کے لیے لڑنا، مظلوموں کا ساتھ دینا اور سماجی کاموں کی انجام دہی گویا حکومت کی نظر میں ایک جُرم بن کر ابھری اور اُنہیں ایک طویل عرصہ سے عدالتی حراست میں رکھا گیا تھا۔فادر اسٹین کی موت اور دورانِ موت ان پر برتی گئی لا پرواہی و مجہول رویّہ سے جماعت اسلامی ہند اور تمام ہی انصاف پسند تنظیمیں سخت برہم ہیں اور ان کے اعزہ و اقربا سےاظہارِ تعزیت کرتے ہیں ۔ اِس تقریب میں شریک تمام امید کرتے ہیں کہ ہندوستان کی قبائلی آبادی کے لیے ان کی بے شمار کاوشیں اور قربانیاں ضائع نہیں ہوگی۔