محمد جیش خان نوری امجدی مہراجگنج یوپی انڈیا
ہوگئی ہے جس کو الفت احمد مختار سے
واسطہ رکھتا نہیں وہ درہم و دینار سے
کر رہا ہوں یہ دعا میں اپنے پالن ہار سے
دور رکھنا مجھ کو ہر دم دین کے غدار سے
جو بھی کرتا ہے محبت حیدر کرار سے
خوف کھا سکتا نہیں وہ لشکر کفار سے
روشنی ہوگی لحد میں آپ کی اے مومنو
بس بنائے رکھیے رشتہ سید ابرار سے
پارہے ہیں چاند سورج کہکشاں جملہ نجوم
روشنی شاہ دوعالم کے حسیں رخسار سے
خواب میں تشریف لائیں یانبی نورالہدی
تاکہ آنکھیں ہوں منور آپ کے دیدار سے
جتنے بھی ہیں صلح کلی آج کے اس دور میں
لرزہ براندام ہیں ابن رضا کی مار سے
چین پائے گا کہاں وہ حشر کے میدان میں
قلب میں جس کے ہے کینہ احمد مختار سے
سرخرو وہ دونوں عالم میں ہے نوری بالیقیں
جس کا رشتہ ہے شہ دیں کے حسیں دربار سے