از: برکت اللہ فیضی یارعلوی، گونڈہ
تماشہ اتنا تو کر گزرنا
نبی کا دیوانہ ہو کے مرنا
کہ لوگ دیکھیں تیرا جنازہ
کبھی ادھر سے کبھی ادھر سے
قرن کا مشہور ھے یہ قصہ
نبی کا عاشق ایک ایسا گزرا
کہ جس نے دانتوں کو اپنے توڑا
کبھی ادھر سے کبھی ادھر سے
کبھی تو غوث الوری کے درسے
کبھی تو خواجہ پیا کے گھر سے
نکل ہی جاتا ھے کام اپنا
کبھی ادھر سے کبھی ادھر سے