سیاست و حالات حاضرہ

آبادی کنٹرول بل سے پہلے ہی کورونانےآبادی کم کردی

تحریر :محمدتوحیدرضاعلیمی بنگلور

یوپی کی موجودہ بی جے پی سرکار نے یوپی اورآسام میں آبادی کنٹرول بل کاایک مسودہ تیار کیا ہے جس بل میں دوبچوں سے زیادہ کی پابندی عائد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ادھرکرناٹکا میں بھی بی جے پی لیڈرآبادی کنٹرول بل لانے کی حمایت میں ٹویٹ کر رہے ہیں کہ آبادی کنٹرول بل کرناٹکا میں بھی لائیں ۔آپ کےآبادی کنٹرول بل لانے سے پہلے ہی کروناوبانے پوری دنیا کی آبادی کوکنٹرول کردی ہے کورونا سے مرنےوالوں کی تعدادبھی بڑھ رہی ہے ہرگھر میں کسی نہ کسی کی کرونا کی وجہ سے موت واقع ہوئی ہےاب یہ گھر گھر کی کہانی بن چکی ہے کسی کے باپ کا کسی کی ماں کاکسی کے بھائی کا کسی کی بہن کاکسی کہ چچاکا کسی کے دادا دادی نانا نانی کاکسی کےرشتہ دارکاانتقال ہوا ہے سب اپنوں سے بچھڑنے کی تکلیف و مصیبت میں مبتلا ہیں کیا آپ ان کی تکلیف محسوس نہیں کرپارہے ہیں ضرور آپ بھی انکی تکلیف محسوس کرکے ہیں تو آپ ان کی تکلیف دور کرنے کے بجائے آبادی کنٹرول کرنے کے پیچھے لگےہوئےہیں یہ کام کرونا مہلک وبا جڑسے ختم ہونے کے بعد بھی کرسکتے ہیں نا کیا آپ کے پاس بل پاس کرنے کے سوااورکوئی کام باقی نہیں ہے ہم جانتے ہیں کہ حکومتِ ہند آئے دن نئے نئے بل پاس کررہی ہے کبھی تین طلاق کابل کبھی بابری مسجد کابل کبھی ین آر سی ۔ین پی آر پر بل کبھی مزدوروں کسانوں کے نام پربل وغیرہا بل پاس کررہے ہیں اب آبادی کنٹرول کابل ۔صرف آپ کے پاس یہی کام رہ گئے ہیں کے بل پاس کرو اعلی عہدوں پر فائز ہونے کے ناطےآپ کے پاس یہی کام ہیں کیا آپ نے جنتاسے کئے ہوئے وعدے پورے کر چکے ہیں
کیاپندرہ لاکھ سب کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفرہوچکے ہیں
کیاکالادھن واپس آچکا ہے
جنابِ والا کیاآپ کے یہ کام نہیں ہیں کہ بے روزگارکو روزگار بنانا
ملک کےبچوں کوتعلیم یافتہ بنانا ملک سے بے روزگاری دورکرنا
ماب لنچنگ کو ختم کرنا
ملک سے نفرت کودوراور آپس میں محبت پیداکرنا
غریبوں کاحق غریبوں تک پہنچانا
کالابازاری کرنے والوں پرسختی سے نپٹنا
ملک کوترقی کی طرف گامزن کرنا انسانوں سے محبت کرنا
اوران کے مفادکےلئے بھرپورکوشش کرنا
ملک کی بچیوں وماں اور بہنوں کی عصمت کی حفاظت کرنا
بے حیائی کےدروازے بندکرنا
شراب پینامعیوب ہے توشراب پر پابندی عائدکرنا
سرکاری اسکولوں سےخستہ حال تعلیمی نظام کوجدید تعلیمی نظام سے آراستہ کرنا
ملکیوں کوتعلیم یافتہ بنانے کے لئے ہرممکن کوشش کرنا
جب انسان تعلیم یافتہ ہوں گے تو یقیناً ملک کی ترقی ہوگی تو بے روزگاری بھی دور ہو جائے گی نا
بیماروں پرقرض کرکہ لاکھوں لاکھوں اسپتالوں پرخرچ کرنے والوں پرحکومت کی جانب سے امدادی رقم مہیا کروانا
ہر مذاہب والوں کی کتابوں عبادت گاہوں پرمسلمانوں کے نبی پر قرآن مجید پراسلام پرنکتہ چینی و بے ادبی وگستاخانہ الفاظ کہ کر اِنکی دل آزاری کرنے والوں پرسخت سے سخت کاروائی کرنا اس پر قانون بنانا کہ کوئی بھی کسی کے مذہب کے خلاف زہر نااگلے
اب کوروناکی تیسری لہرکی اطلاع ملک کے وزیراعظم نریندر مودی صاحب نےدی ہے تو اسکے دفع میں ہرممکن تیاری کرنا
ملک میں اسپتالوں کی تعدادبڑھانا
خصوصی طور پر دیہاتوں میں اسپتال قائم کرنا
ایسے ہزاروں کام موجود ہیں یہ کام مکمل بھی نہ ہوپائیں گے کہ آپ کے پانچ سال گزر جائیں گے اور ملک میں امن وعافیت و سلامتی کی فضا قائم ہوگی سب کے دل میں محبت پیوست ہوگی ملکیوں کی رضا پردوبارہ منتخب ہوئے توپھرضرورخدمت کاموقع ملے گا
اب بہت ہوگیا بس کریں کرونا نے ایسی تباہی مچائی ہےکہ پوری دنیا سے آبادی خودبخود کنٹرول ہوگئی ہے ملکِ عزیز ہندوستان میں بھی ہزاروں کی تعدادمیں کرونا سے انسان مرے ہیں اور دیگر امراض سے بھی روزانہ اموات واقع ہورہی ہیں اور ہزاروں بیمار ہیں یادرکھیں عوام ہی نے آپ کو ادنیٰ سے اعلیٰ بنایاہے عوام ہی نے آپ کو اپنا قیمتی ووٹ دے کرخدمتِ خلق کا موقع عطا کیا ہے اب آپ کی ذمہ داری ہے کہ خدمتِ خلق کر کے ایک اچھے سچے لیڈر ایک اچھے ایماندار انسان ہونے کا ثبوت پیش کریں اگر ایسا ہی ہواتورہتی دنیا تک آپ کا نام انشاءاللہ سرخیوں میں لکھا جائے گا اگر آپ آسانی کے بجائے ظلم و تشدد سے عوام کو مشکلات میں ڈال کرحکومت کریں گے تو آپ کا نام اچھوں میں نہیں بلکہ بروں میں لکھا جائے گااوررہتی دنیا تک برے انسانوں پر لعنت بھیجی جائے گی اسی لیے آپ سے ادباً درخواست ہے کہ آپ ایسے بل کوچھوڑ کر ملکیوں کی آسانی اور تحفظ فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کریں محترم وہ بچے پیدا کریں تو وہی آخرتک محنت و مزدوری کرکہ اپنے بچوں کی پروربھی کرتے ہیں نہ کہ ابتدا سے انتہا تک حکومت
ایسی بل پاس کریں جس سے ہر قوم کو تحفظ حاصل ہو سکے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے