از قلم: محمد آفتاب رضا قمری گریڈیہہ جھارکھنڈ
ہوا ہے چور غم سے دل ہمارا یا رسول اللہ
بلا لیجے ہمیں در پر خدارا یا رسول اللہ
تری میں نعت پڑھتا ہوں تری یادوں میں رہتا ہوں
گناہوں سے کیا میں نے کنارا یارسول اللہ
بچوں گا نار دوزخ سے میں جنت میں بھی جاؤں گا
مرے ہاتھوں میں دامن ہے تمہارا یا رسول اللہ
قمر ٹکڑے ہوا پل میں پلٹ کر آ گیا سورج
ہوا ہے آپ کا جس دم اشارہ یا رسول اللہ
کوئی ثانی نہیں ہے آپ کا سارے زمانے میں
لگاتے تھے لگاتے ہیں یہ نعرہ یا رسول اللہ
کرم کی اک نظر کر دیں حسین پاک کے صدقے
بڑا مجبور ہے قمری بے چارہ یارسول اللہ