شعر و شاعری

غزل: رات کے وقت کھلا ہے وہ دریچہ کس کا

خیال آرائی: فیضان علی فیضان، پاکستان

کس کی آمد ہے کوئی اتنا ہے پیارا کس کا
رات کے وقت کھلا ہے وہ دریچہ کس کا

جھلملاتا ہے تصور اسے کیسے دیکھیں
گھومتا رہتا ہے نظروں میں یہ چہرہ کس کا

کون ہے جس کو میری فکر لگی ہے اتنی
میری حرکت پہ لگا رہتا ہے پہرہ کس کا

کچھ پریشان ہوں چہرہ بھی پسینے میں ہے تر
میری باتوں میں کہاں ذکر بھی آیا کس کا

اجنبی شہر ہے محتاط ہی رہنا ہے ہمیں
دھوکہ دے جائے کوئی کیا ہے بھروسہ کس کا

شور میں صاف سنائی نہیں دیتا ہے مجھے
دل کی وادی میں ابھی نام یہ گونجا کس کا

میری غزلوں سے تھی فیضان جسے دل چسپی
اس کے ہونٹوں پہ ابھی رہتا ہے نغمہ کس کا

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے