نتیجۂ فکر: محمد جیش خان نوری
امجدی مہراجگنج یوپی
دل کا ارماں مٹا دیا جائے
نوری چہرہ دکھا دیا جائے
چھوڑ کر عیش روزمرہ کا
عشقِ آقا میں بس جیا جائے
علم غیبِ نبی کے منکر کو
گھر میں آنے نہیں دیا جائے
سوئی قسمت اگر جگانا ہے
روز صلِ علی پڑھا جائے
پی کے زم زم مدینے والے کا
روگ تن سے بھگا لیا جائے
صلحِ کلی کو گر بھگانا ہو
در پہ اختر رضا لکھا جائے
کربلا کے امام کا صدقہ
سبز گنبد دکھا دیا جائے
ہم ہیں امت شہ دو عالم کی
ناز اس پر نہ کیوں کیا جائے
کرتے کرتے تری ثنا نوری
یاالہی جہاں میں چھا جائے