نتیجۂ فکر: محمد زاہد رضا بنارسی
دارالعلوم حبیبیہ رضویہ گوپی گنج,بھدوہی ,یوپی۔
محبوب مولٰی خلد کا دولھا کہیں جسے
وہ ہے نبی ہمارا سب ایسا کہیں جسے
اے کاش میرے ہونٹوں سے نکلے اب ایسی بات
سب سن کے نعت شاہ مدینہ کہیں جسے
اس کا خدائے پاک نے رکھا ہے طیبہ نام
عشاق اپنا خلد تمنا کہیں جسے
مولیٰ یہ آرزو ہے کہ بن جاؤں ویسا میں
تیرے حبیب پاک کا شیدا کہیں جسے
کوئی نہیں ہے شبروشبیر کی طرح
باغ رسول کا گل زیبا کہیں جسے
رب نے اسے بنایاہے بے مثل و شاہکار
بی آمنہ کا راج دلارا کہیں جسے
ہاں ہاں بریلی شہر کا احمد رضا ہے وہ
دنیائے سنیت کا اجالا کہیں جسے
"زاہد ” مری نگاہ میں محبوب ہے وہی
میرے نبی کا چاہنے والا کہیں جسے