محمدآباد گوہنہ(مئو): 15 اپریل، ہماری آواز(نامہ نگار) مساجد و مدارس پر انگشت نمائی کرکے چین نہیں ملا تو اب مذہب اسلام اور پیغمبر اسلام پر الزامات لگانا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا آخر کب تک یہ سلسلہ جاری رہے گا اور حکومت کب تک فرقہ پرستوں و لعینوں کو نظرانداز کرتی رہے گی اس سے تو ملک کا امن و سکون برباد ہو سکتا ہے مذہبی بنیاد پر منافرت کا زہر پھیل سکتا ہے اس لئے حکومت مردود نرسنگھا نند پر شکنجہ کسے اور اسے کیفر کردار تک پہنچائے مقامی قصبے کے مسلمانوں نے ملعون نرسنگھا نند کے خلاف دستخطی مہم چلا ئی اور مقامی حکام کو میمورنڈم دے کر سخت سے سخت کارروائی کرنے اور سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے نرسنگھا نند سادھو اور سنت نہیں بلکہ ایک پاکھنڈی ہے، ملک کی فضا کو زہر آلود بنانا چاہتاہے وہ ملک کے امن و امان کے لئے خطرہ ہے جس نے پیغمبر اسلام کی توہین کرکے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے اور مسلمانوں کو مشتعل ہو نے کے لئے مجبور کررہا ہے جبکہ مسلمانوں نے احتجاج کیا ہے لیکن ملک کے آئین کی بالادستی کو قائم رکھا ہے اور اس بات کا بھی اعلان کیا ہے کہ مذہب اسلام دیگر مذاھب کی اور پیشواؤں کی توہین کی اجازت نہیں دیتا اس لئے ہم دنیا کے کسی بھی مذہب کی توہین نہیں کرتے اور کسی مذہب کے پیشوا کی بھی توہین نہیں کرتے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا جائے یہ یاد رہے کہ مسلمان سب کچھ برداشت کر لے گا لیکن مسلمان اپنے نبی کی توہین برداشت کر ہی نہیں سکتا نرسنگھا نند نے شان رسول میں گستاخی کرکے ملک کے بھائی چارے کو خطرے میں ڈال دیا ہے اسے فوراً گرفتار کیا جائے اور عبرتناک سزا دی جائے تاکہ ملک میں امن و چین قائم رہے بہت ہوگیا کسی چیز کی حد ہوتی ہے اور مسلمانوں نے بہت برداشت کرلیا اس لئے حکومت اقلیتوں اور مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنائے اور نرسنگھا نند جیسے مردود کو تختہ دار پر لٹکا ئے تاکہ مستقبل میں کسی شخص کے اندر کسی بھی مذہب کی یا کسی مذہبی پیشوا کی توہین کرنے کی جرأت نہ ہوسکے بار بار اہانت رسول کا معاملہ سامنے آتا ہے اور اس کے خلاف احتجاج ہوتاہے لیکن کاروائی کچھ نہیں ہوتی اسی وجہ سے فرقہ پرستوں کے حوصلے بلند ہیں جو آج نہیں تو کل پورے ملک کے لئے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں اور ملک میں فساد برپا ہو سکتا ہے اور ایسی صورت حال نہ پیدا ہو اس کے لئے نرسنگھا نند جیسے انسانیت کے دشمنوں اور شیطانوں کو پھانسی دینا ضروری ہے اس موقع پر مولانا محمد رضوان دانش، ٹاؤن ایریا ممبر خالد کمال انصاری، مضمون نگار جاوید اختر بھارتی، بنکر لیڈر عین المظفر انصاری، خورشید کمال انصاری، شاداب خان، مولانا امام الدین، عثمان غنی، محمد احمد، ماجد انصاری ، صفوان شاہد، یاسر حسین وغیرہ دستخطی مہم چلانے و میمورنڈم دینے میں خصوصیت کے ساتھ شریک تھے –
متعلقہ مضامین
دہلی میں ہی کیوں دارالحکومت ہے؟کلکتہ سمیت ملک کے چار شہروں کو دارالحکومت قرار دیا جائے :ممتا بنرجی
ہماری آوازکلکتہ23جنوری (پریس ریلیز) نیتاجی سبھاش چندر بوس کے یوم پیدائش کے موقع پر ایک عظیم پدیاترا کی قیادت کرنے کے بعد ممتا بنرجی نے آج مرکزی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اختیارات کی تما م حدیں صرف کلکتہ تک محدود نہیں کی جائے گی بلکہ ملک کی چار راجدھانی ہوں […]
کانگریس کسان تنظیموں کے چکا جام کی حمایت کرے گی
ہماری آواز/نئی دہلی 5 فروری(پریس ریلیز) کانگریس نے کسان تنظیموں کے ہفتہ کے روز منعقدہ چکاجام کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کارکنان چکاجام کے دوران کسانوں کے ساتھ کندھا سے کندھا ملاکر کام کریں گے اور حکومت سے زراعت سے متعلق تینوں قانون واپس لینے کا مطالبہ کریں گے۔ کانگریس سکریٹری کے […]
خواتین بازار، سینما جا سکتی ہیں تو اللہ کی بارگاہ میں کیوں نہیں: مصری عالمِ دین جاسر عودہ کا علی گڑھ جشن ادب میں اظہارِ خیال
جشن ادب کے پہلے دن تصور مذہب، اسلامی تاریخ اور مسلم معاشرے پر سنجیدہ بحثوں کا انعقاد علی گڑھ: 10مارچ، ہماری آواز(پریس ریلیز) ایک طرف جہاں خواتین سنیما، بازار ہر جگہ جا سکتی ہیں وہیں انہیں اللہ کی بارگاہ میں جانے کی اجازت کیوں نہیں، ان خیالات کا اظہار معروف مصری عالمِ دین جاسر عودہ […]