نظم

عظمت قلم

موج فکر: خلیل احمد فیضانی بتا,قلم!تو کتنا عظیم ہےہر جا ہے تیرا چرچاہر پل ہیں تیری یادیںخلوت کا ساتھی ہے توجلوت میں وقار ہے تواپنے شیدائیوں کا ہے تُو آسرااپنے قدردانوں کا محافظ.بتا,قلم! تو کتنا عظیم ہے…تیرا محب کامران ہےدوستی تیری پرخلوصبرستا ہے فیضان تیرا جھماجھمتیری سنگت دیتی ہے ایک نیا دم خمبتا,قلم !تو کتنا […]

گوشہ خواتین نظم

نظم: سجدہ

نتیجۂ فکر: رمشا یاسین، کراچی پاکستان میں جھکی تھی دنیا کے آگے،میں رویٔ تھی دنیا کے آگے،امید تھی مجھ کو دنیا سے ہی،یقین تھا مجھ کو دنیا پہ ہی،دنیا نے مجھے ٹھکرادیا،مجھے چلتے چلتے گرا دیا۔ کر کے خود کو خدا سے غافل،کر کے خود کو دنیا کے قابل،آگ کی لپٹوں میں جلتی رہی،میں دنیا […]

گوشہ خواتین نظم

آزاد نظم: دشمن تو خوش ہوتا رہا ہے

از قلم: رمشا یاسین (کراچی، پاکستان) دھوپ ہے کہ ڈھلتی نہیں۔آسماں مگرروتا رہا ہے۔موت کے گھاٹ اپنے ہی اترے ہیں۔دشمن تو خوش ہوتا رہا ہے۔معصوم کے سینے پر گولیاں اڑائی ہیں۔دردندوں کو تم نے آزاد کیا ہے۔بے گناہ نے کاٹی ہے ناحق سزا۔گناہ گار کو تم نے رہا کیا ہے۔اپنوں کی جانوں کے دشمن ہو […]