ازقلم : غلام آسی مونس پورنوی
سب سے پہلے حق تعالیٰ نے کیا اظہار میم
جس طرف بھی دیکھیے ہیں اس طرف انوار میم
میم کا مصدر نہ ہوتا تو نہ ہوتی کوئی شے
جلوۂ کن میں نہاں ہیں بے شمار اسرار میم
حضرت آدم سے لیکر حضرت عیسٰی تلک
ہے مؤخر مبتداء وہ اور سبھی اخبار میم
تھے ابھی کعبہ میں پل میں پہنچے اوج عرش پر
ناپ سکتا ہے بھلا کیسے کوئی رفتار میم
طور پر موسی کو حق نے لن ترانی کہہ دیا
اور خود بلوا کے دیکھا قرب میں رخسار میم
باوضو ہوکر میں سوتا ہوں ہر اک شب اس لیے
خواب میں ہو جائے شاید مجھ کو بھی دیدار میم
حشر میں تقسیم ہاتھوں سے کریں گے اپنے جام
اور مچل کر پیتے جائیں گے سبھی میخوار میم
فخر ازہر کے طفیل آسی نے پایا یہ شرف
ہو رہی ہے جو زباں سے مدحت اشعار میم