رشحات قلم : محمد نثار نظامی مہراج گنج
پرضیا ،پرنور ہے حسن و جمال مصطفیٰ
کوئی لاسکتا نہیں ہرگز مثال مصطفی
ان کے اوصاف و خصائل بےنظیروبےمثیل
کیسے ہوپاے بیاں اوج کمال مصطفیٰ
ان کے لبہاے مبارک سے ٹپکتے نور ہیں
حکمتوں سے ہیں لبالب قیل وقال مصطفیٰ
گلشن سرکار کی ہے ہر کلی خوشبو نواز
حشرتک شاداں رہیں اسباط و آل مصطفیٰ
ان کی سیرت دیکھ کر اغیار تائب ہوگیے
یعنی ہیں موصل الی الجنۃ خصال مصطفیٰ
ورطۂ حیرت میں ہیں کیسے کریں تعبیر حسن
لفظ عاجز ہیں بیاں سے اے جمال مصطفیٰ
ان کے انداز تکلم کی کروں توصیف کیا
شہدخالص سے بھی شیریں ہے مقال مصطفیٰ
میری قسمت پر کریں گے رشک شاہان جہاں
سر پہ رکھنے کو جو مل جائیں نعال مصطفیٰ
اے نظامی ہوگیا میرا تخیل باوضو
جس گھڑی آیا تصور میں خیال مصطفیٰ