متفرقات

جامعہ علیمیہ جمدا شاہی بستی میں عرس علیمی انعقاد پذیر

جمداشاہی، بستی
حسب سابق امسال بھی جامعہ علیمیہ جمدا شاہی بستی میں 22ذوالحجہ 1442ھ/2اگست 2021 کو عرس علیمی کا انعقاد ہوا جس کی سرپرستی رئیس التحریر حضرت علامہ یس اختر مصباحی صاحب دارالقلم ذاکر نگر دہلی، صدارت قمرالعلما حضرت علامہ محمد قمر عالم اشرفی شیخ الحدیث جامعہ علیمیہ، قیادت محقق رضویات ڈاکٹر انوار احمد بغدادی پرنسپل جامعہ علیمیہ ،اہتمام و عنایت شفیق ملت، مفتی اعظم ہالینڈ حضرت علامہ مفتی محمد شفیق الرحمن مصباحی عزیزی صاحب ہالینڈ اور نظامت حضرت علامہ کمال احمد علیمی نظامی صاحب قبلہ جامعہ علیمیہ جمدا شاہی بستی نے فرمائی.
بعد نماز ظہر قرآن خوانی و ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا، بعد نماز مغرب لنگر اور بعد نماز عشا باضابطہ پروگرام کا آغاز ہوا.
اس تقریب سعید میں اساتذۂ علیمیہ، طلبہ ،ذمہ داران اور مسلمانان جمدا شاہی کے ساتھ باہر سے تشریف لائے ہوئے بہت سارے معزز علما ومشائخ نے شرکت فرمائی، جن میں خصوصیت کے ساتھ رئیس التحریر حضرت علامہ یس اختر مصباحی صاحب ،محقق علیمیات ڈاکٹر اشرف الکوثر مصباحی، عالمی شہرت یافتہ شاعر فریدالشعرا مولانا سلمان رضا فریدی مصباحی، مولانا نسیم ثقافی استاذ دارالعلوم امام احمد رضا رتنا گیری،فخر صحافت حضرت مولانا قاری نورالہدی مصباحی ، مولانا وارث علی علیمی، مولانا حافظ افتخار احمد خان پریس بستی وغیرہ کے اسما قابل ذکر ہیں.
تلاوت اور نعت ومنقبت کے بعد ماہر درسیات حضرت علامہ کمال احمد علیمی صاحب قبلہ کی تقریر ہوئی، جس میں آپ نے مبلغ اسلام حضرت علامہ عبدالعليم صدیقی میرٹھی مہاجر مدنی علیہ الرحمہ کے تبلیغی کارناموں کا ذکر کرتے ہوئے آنے والے تمام مہمانوں کا تعارف کروایا، آپ کے بعد حضرت علامہ ڈاکٹر انوار احمد بغدادی صاحب نے پرجوش انداز میں آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور فرمایا کہ ایسے حالات میں جب کہ ہمیں کوئی نہیں پوچھتا ہے ایک شفیق ملت کی ذات ہے جو ہمیشہ ہمارا خیال رکھتی ہے، اور مشکل کی اس گھڑی میں ہر موڑ پر آپ دامے درمے قدمے سخنے ہر لحاظ ہمارا تعاون فرماکر صحیح معنوں میں جامعہ علیمیہ کی سربراہی کا حق ادا فرما رہے ہیں.
آپ کے بعد حضرت مولانا سلمان رضا فریدی صاحب نے منظوم انداز میں حضرت شفیق ملت اور رئیس التحریر کی خدمت میں خراج عقیدت پیش کیا، پھر شفیق ملت نے بڑے ہی درد مند دل کے ساتھ جماعت علیمیہ اور اہل جمدا شاہی کو دعوت اتحاد دیتے ہوئے جامعہ کی تعمیر وترقی میں حصہ لینے کی گزارش کی، ساتھ ہی مبلغ اسلام، قائد اہل سنت شاہ احمد نورانی، شیخ القرآن حضرت علامہ عبد اللہ خان عزیزی، معین العلما حضرت علامہ معین الحق علیمی ،سیٹھ شمس الحق علیمی، سیٹھ غلام مصطفی رضوی علیھم الرحمہ اور تمام مخلصین علیمیہ کے اخلاص وایثار کا واسطہ دیتے ہوئے سب سے مل جل مدرسہ کو بام عروج تک لے جانے کی اپیل کی.
ڈاکٹر اشرف الکوثر صاحب جنھوں نے برصغیر ہند وپاک ہی میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں سب سے پہلے مبلغ اسلام کی ذات پر پی ایچ ڈی کرنے کا شرف حاصل کیا ان کی اور حضرت مولانا سلمان رضا فریدی صاحب کی خدمت میں سپاس نامہ پیش کیا گیا جسے حضرت مولانا طیب صاحب نے پڑھ کر سنایا،آنے والے مہمانوں کی گل پوشی وشال پوشی ہوئی،پھر ڈاکٹر اشرف الکوثر صاحب نے اپنے اس علمی و تحقیقی سفر کی داستان سناتے ہوئے بہت سارے تاریخی حقائق سے نقاب کشائی فرمائی، حضرت علامہ یس اختر مصباحی صاحب قبلہ کی تجویز پر شفیق ملت نے آپ کو اولین محقق علیمیات کا خطاب دیا، اخیر میں حضرت رئيس التحرير نے اپنے ناصحانہ کلمات سے سامعین کو سرفراز فرمایا، سلام اور حضور شیخ الحدیث صاحب کی دعا پر اس عرس سراپا قدس کا اختتام ہوا۔


رپورٹ عبدالجبار علیمی نیپالی مبلغ اسلام ریسرچ سینٹر جمدا شاہی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے