ٹیگھرا/اتر دیناج پور: ہماری آواز (انصار احمد مصباحی) 29دسمبر// کل ”سیرت النبی ﷺ کانفرنس“ میں ملک کے مشہور و معروف علما نے خطاب کیا۔ حضرت علامہ مفتی غلام سرور خان اشرفی صاحب (لگواں) نے بڑی بے باکی سے، روایت شکن تقریر فرمائی۔ حضرت کے خطاب کے وقت مجمع کھچاکھچ بھرا تھا، سارے حاضرین ہمہ تن گوش اصلاحی خطاب سماعت کر رہے تھے۔
حضرت مفتی صاحب قبلہ نے معاشرے میں رائج کئی خرافات کی، سختی سے مذمت کی۔ عرسوں میں عورتوں کی حاضری پر سختی سے ممانعت کی، علاقے میں منائے جانے والے اعراس کی تردید فرمائی اور مصنوعی و من گڑھت قبروں کے عرسوں پر افسوس کا اظہار فرمایا۔
حضرت نے یہ بھی بتایا کہ آج عرس منانا، مزار بنانا فیشن بن گیا ہے، ایک گانو میں عرس ہوتا ہے تو قریب کا دوسرا گانو دو تین مہینے میں ہی اس کے ٹکر کا ”سپنتی پیر“ ڈھونڈ نکالتے ہیں۔ حضرت مفتی صاحب قبلہ نے دینی جلسوں میں مسلم بچیوں کی بے پردگی پر بھی کھل کر برسے، انھیں مردوں کے جلسوں میں آنے سے سختی سے منع کیا۔
حضرت مولانا منظر نواز صاحب قبلہ نے جہیز کی لعنت پر پر مغز خطاب فرمائی۔
جلسے سے مرکزی خطاب ڈاکٹر شہر یار رضا خان صاحب پورنوی نے کی۔
عالی جناب حافظ ناہد رضا صاحب، جناب ساغر دیناج پور صاحب اور جناب واحد و نظر صاحبان نے منظوم خراج پیش کیے۔
جلسے کی نظامت حافظ حمایوں رضا صاحب نے کی، جب کہ صدارت کے فرائض حضرت مولانا شرافت حسین نعیمی صاحب کی انجام دیے۔
اسٹیج پر علاقے کے کئی جید علما موجود تھے۔