رشحات قلم : عبدالمبین حاتم فیضی
مماثل جس طرح کوئی خدا کا ہو نہیں سکتا
یونہی ثانیِٔ سرکار مدینہ ہو نہیں سکتا
خدائے لم یزل نے صاف یہ قرآں میں فرمایا
نہیں محبوب جو تیرا وہ میرا ہو نہیں سکتا
رخِ زیبا کو آقا ڈھانپ لیں گر زلف انورسے
جہانِ رنگ و بو میں پھر اجالا ہو نہیں سکتا
دمِ رنج و الم سرکار کو آواز دوں میں اور
"نہ آئیں وہ مدد کو میری ایسا ہو نہیں سکتا”
خدا نے ملکیت بخشی ہے ان کو حوض کوثر کی
یقیں ہے میں بروز حشر پیاسا ہو نہیں سکتا
ملی ہے دائمی عزت مجھے مدحت نگاری سے
کہیں بھی میں رہوں دنیامیں رسواہونہیں سکتا
شہنشاہ مدینہ کا جو ہے گستاخ اے حاتم
اکیلے باپ کا ہرگز وہ بیٹا ہو نہیں سکتا