سخن آموز : محمد عسجد رضا نوری
محفل مصطفی سجاتے ہیں
باغ جنت میں گھر بناتے ہیں
ان کو ملتا ہے صدقہ حساں
نعت سنتے ہیں جو سناتے ہیں
جب بھی کہتا ہوں المدد آقا ﷺ
وہ ہماری مدد کو آتے ہیں
میرے پیارے حسین کربل میں
اپنے وعدے کو یہ نبھاتے ہیں
ذکر آتا ہے جب بھی کربل کا
ننھے اصغر ہی یاد آتے ہیں
دل میں جس کے بھی بغض ہے ان کی
ٹھوکریں ہر جگہ وہ کھاتے ہیں
جنکا چہرہ ہے والضحی نوری
بس انہیں کی تو گیت گاتے ہیں