از قلم : محمد عسجد رضا نوری
اپنی قسمت کو وہ جگاتے ہیں
جس کو طیبہ نبی بلاتے ہیں
چاند کو کردۓ ہیں دو ٹکرے
ڈوبے سورج کو وہ پھراتے ہیں
جو بھی کرتا ہے مدحت سرکار ﷺ
اس کو سرکارﷺ بخشواتے ہیں
آنکھیں ہوجاتی ہیں نم ان کیں
جو بھی طیبہ سے لوٹ آتے ہیں
محفل مصطفی سجا کے اے عسجد
گھر تو جنت میں ہم بناتے ہیں
اپنے قلبوں میں بساکرکے محبت ان کی
سر کو سجدے میں ہم جھکاتے ہیں
سارے ولیوں کے جو سلطان ہیں اے نوری
قم باذن اللہ سے مردوں کو جلادیتے ہیں