رشحات قلم : جنت رمشا یاسین کراچی پاکستان
دل ہے غمگین آنکھ ہے نم
مگر ہم وہی کہیں گے جس میں ہے رب راضی
شدّتِ درد ہےتسکین ہے کم
مگر ہم وہی کہیں گے جس میں ہے رب راضی
حالتِ نزع ہے نکلنے کو ہے دم
مگر ہم وہی کہیں گے جس میں ہے رب راضی
کھرے میں ہے کھوٹا کھوٹے میں کھرا ضَم
مگر ہم وہی کہیں گے جس میں ہے رب راضی
شدّتِ ظلم سے پُشت ہے خَم
مگر ہم وہی کہیں گے جس میں ہے رب راضی
ہے آخری سانس پر شمشیرِ خدا ہم
مگر ہم وہی کہیں گے جس میں ہے رب راضی