سخن آموز : ناطق مصباحی یس نگر
ہم غریبوں کے ھیں غم خوارحسین ابن علی
قوم وملت کے نگہدارحسین ابن علی
ہم گنہگارو سیہ کار کی بخشش کے لئے
ہوگئے رب سے طلبگار حسین ابن علی
اپنے مقتل میں بھی وہ درس و فادیتے رہے
کتنےخود دار وفادار حسین ابن علی
تھی خطاکاروں پہ بھی رحم و کرم کی بارش
رہبری کے لئے معیار حسین ابن علی
جس نے تلوار کی چھاؤں میں کیا ھے سجدہ
ہے نواسہ شہ ابرار حسین ابن علی
اپنے ناطق کو مصیبت سے بچائیں گے ضرور
ہاں وہی ھیں بڑے دلدار حسین ابن علی