از قلم : شیخ عسکری رضوی بنارسی
وَحدَت کا جام سب کو پِلایا حسین نے
نفرت کا داغ دل سے مٹایا حسین نے
دینِ نبئ پاک بچانے کے واسطے
سر اپنا کربلا میں کٹایا حسین نے
سر کٹ چکا ہے ان کا مگر نوک تیغ پر
رب کا کلام پاک سنایا حسین نے
آواز آ رہی ہے یہ کربل سے آج بھی
باطل کے آگے سر نہ جھکایا حسین نے
تھَرَّا گئے اے عسکری لشکر یزید کے
جب رن میں اپنا زور دکھایا حسین نے