شعر و شاعری منقبت

منقبت: غم ہوئے کافور راحت ہوگئی

نتیجۂ فکر: واحد نظیر

خستہ حالوں کےلیےچھت ہو گئی
ظلِّ قدرت، قادریّت ہو گئی

نیل گوں گنبد، زمیں پر آسماں
موند لیں آنکھیں زیارت ہو گئی

غوث کےدیوانے سب ہیں قادری
غائبانہ سب کی بیعت ہو گئی

اےسکونِ جاں! سکوں درکار ہے
جاں سکونت گاہِ کلفت ہو گئی

گردشیں لپٹی ہیں قدموں سے شہا
پھر سے عریاں بربریّت ہو گئی

اک نظر اے شاہِ جیلاں دیکھ لیں
کیسی دکھیاروں کی حالت ہو گئی

گرد اُن قدموں کی گردن پر پڑی
اور تصدیقِ ولایت ہو گئی

بے ردا ہے رمز، مدحِ غوث میں
بے زباں کیسی، صراحت ہو گئی

ذکر، غوثِ پاک کے قدموں کا تھا
فکر جب کوتاہ قامت ہو گئی

عظمتِ غوث الورٰی کے سامنے
شاعری سر تا پا لُکنت ہو گئی

فیضِ غوثِ پاک سے واحد نظیر
غم ہوئے کافور، راحت ہو گئی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے