دکھا دے یا الہی وہ مدینہ کیسی بستی ھے
اصل کلام
جہاں پر رات دن مولی تیری رحمت برستی ھے
نتیجۂ فکر(تضمین): صوفی عبد العزیز یارعلوی گونڈوی
کرم کر دے الہی دیکھوں جو طیبہ کی بستی ھے
نگاہ عاصی جس کی دید کو مولی ترستی ھے
مدینے والے کے دربار کا دیدار ہو جائے
فرشتوں کی جماعت جس جگہ صلوات پڑھتی ھے
مدینے کی ہوا سے سرد کر دے دل جگر میرا
تیرے محبوب کے کوچے میں جو ہر دم مچلتی ھے
زھے قسمت مدینہ دیکھ لوں مولی تمنا ھے
جہاں کی روشنی سے تیرگی عالم کی چھٹتی ھے
کرم اک بار کر مولی مدینہ دیکھ لوں میں بھی
جہاں ہم جیسے غم کے ماروں کی قسمت سنورتی ھے
مدینہ جو شفا خانہ ھے مولی مجھ کو بھی پہونچا
میں ہوں بیمار کہ ہجر نبی میں عمر کٹتی ھے
عزیز یارعلوی کو تو ان کے پیر کا صدقہ
معطر کر مدینے کی فضا سے جو مہکتی ھے