تحریر : عبد الحکیم نوری ناطق مصباحی
بیس سال قبل امریکہ نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ غیر انسانی حرکت سے خوں ریزی کا بازار گرم کیا ہزاروں کاخون ناحق کے بعد اپنی پسند کی حکومت بناکر افغانستان پر تھوک دیا محب وطن ناپسند گی کااظہار کرتے رہے جبکہ امیرکہ نے ظلم وجور و ستم کے لئے یہ بہانہ ڈھونڈ ا کہ اسامہ بن لادن کو ہمارے حوالہ کردیا جائے اسے جواب دیا گیا کہ اپنے مہمان کوملک بدر کر نا انسانیت کے خلاف ہے خود اپنے ملک میں مقدمہ چلا کر مجرم ثابت کردے ہم آپ کے حوالہ کر دینگے جواب کو امیرکہ کاصدر نہ سمجھ سکا اپنے ملک کے اربوں روپے تباہ کردیا ٹرمپ نے ہمارے پیارے ملک کے اہم ذمہ دار کے ذریعہ
کئ ارب روپے کو خاک میں ملانے پر مجبور کر دیا ان کو پتہ نہیں کہ افغانی قوم اپنے ملک میں کسی اقتدار کو قبول کرنے کی روادار نہیں عاقل و بالغ کو چند دنوں میں پورے ملک پر قبضہ کر نے میں تعجب نہیں اس لئے کہ تین لاکھ سے زائد فوجی انکے بھائی ہیں حقیقت میں دونوں گروپ بیرونی فوج کے دشمن ہیں ورنہ اتنی جلد بلاخونریزی کے قبضہ کے بارے میں سوچا نہیں جاسکتا چونکہ امریکہ کے نئے صدر کی حالات پر واقفیت ہے لہذا احمقوں کی جنت سے نکلنے میں تاخیر نہ کی واقفیت رکھنے والا اچھی طرح جانتا ہے اسلامی حکومت کے قیام کے بعد برائ وبے حیائ کا گزر نہ ہو گا ظلم وجور وستم کا نام ونشان مٹ جائے گا قتل وخوں ریزی کا دور ختم ہو جائے گا خلاصہ یہ کہ افغانستان سے سال بعد دہشت گرد ی کا خاتمہ ہوگیا
چمگادڑ کوآفتاب نظر نہ آئے گا