منقبت

آج بھی غلاموں کا دبدبہ حسینی ہے

ازقلم :محمدجیش خان نوری امجدی مہراج گنج

خلد کے وہ سید ہیں محکمہ حسینی ہے
بس وہاں وہ جائےگا جو بنا حسینی ہے

خوف سے ہوئے لرزہ دیکھا جب یزیدوں نے
"لب پہ حضرت حر کے تذکرہ حسینی ہے”

دیکھئے  دوعالم  میں  ہرجگہ   بلا شبہہ
آج  بھی غلاموں کا   دبدبہ  حسینی  ہے

ہے یقین یہ میرا بخش دے گا رب ان کو
جن کا دونوں عالم میں سلسلہ حسینی ہے

چاہئے تمہیں جنت گر حبيب مولی سے
بس اسی پہ چلنا جو راستہ حسینی ہے

بھاگ کر کہاں جائے نجدی  اپنا منہ لیکر
ہر  گلی  محلے  میں   قافلہ  حسینی ہے

پیش رب گناہوں سے بخشوانے کی خاطر
بالیقیں   ہمارا    بھی    آسرا  حسینی  ہے

اس کو میں بٹھا لوں گا اپنی پلکوں پر نوری
پیار جس کے دل میں بھی پالیا حسینی ہے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے