ازقلم : محمد شوقین نواز شوق فریدی
جو نمازیں روزانہ پڑھتے ہیں حسینی ہیں
صبر جو مصیبت میں کرتے ہیں حسینی ہیں
کام ہے یزیدوں سا آج کے مسلماں کا
شرم بھی نہیں آتی کہتے ہیں حسینی ہیں
سب رواج دنیا سے، دین کے منافی سے
جو بھی ماہ حرمت میں بچتے ہیں حسینی ہیں
جو ملا قسم رب کی ان سے ہی ملا ہم کو
ہم تو ان کے ٹکڑوں پر پلتے ہیں حسینی ہیں
شوق یہ حقیقت ہے کہہ دو دنیا والوں سے
جو نقوش آقا پر چلتے ہیں حسینی ہیں