سیدی سرکار غوث اعظم قدس سرہ النورانی رضی اللہ تعالی عنہ کے مبارک اقوال (قسط:6)
ازقلم: اے۔رضویہ، ممبئی
مرکز: جامعہ نظامیہ صالحات کرلا، ممبئی
دنیا کو دل سے نکال دو
حضور سیدنا غوث اعظم شیخ عبدالقادر رَضی اللّٰہ تعالٰی عنہٗ سے دنیا کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ رَضی اللّٰہ تعالٰی عنہٗ نے فرمایا کہ “دنیا کو اپنے دل سے مکمل طور پر نکال دے پھر وہ تجھے ضرر یعنی نقصان نہیں پہنچائے گی۔“
(بہجۃ الاسرار، ذکرشی من اجوبتہ ممایدل علی قدم راسخ ۔ ۔ ۔ ۔، ص 233)
شکر کیا ہے؟
سیدنا شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی رَضی اللّٰہ تعالٰی عنہٗ سے شکر کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے ارشاد فرمایا کہ “شکر کی حقیقت یہ ہے کہ عاجزی کرتے ہوئے نعمت دینے والے کی نعمت کا اقرار ہو اور اسی طرح عاجزی کرتے ہوئے اللہ عزوجل کے احسان کو مانے اور یہ سمجھ لے کہ وہ شکر ادا کرنے سے عاجز ہے۔“
(بہجۃ الاسرار، ذکرشی من اجوبتہ مما یدل علی قدم راسخ۔ ۔ ۔ ص 234)
صبر کی حقیقت کیا ہے؟
حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی قطب ربانی غوث صمدانی رَضی اللّٰہ تعالٰی عنہٗ سے صبر کے متعلق دریافت کیا گیا تو آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا کہ “صبر یہ ہے کہ بلا و مصیبت کے وقت اللہ عزوجل کے ساتھ حسن ادب رکھے اور اس کے فیصلوں کے آگے سر تسلیم خم کردے۔“
(بہجۃ الاسرار، ذکرشی من اجوبتہ مما یدل علی قدم راسخ، ص 234)
صدق کیا ہے؟
حضرت سیدنا شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی قطب ربانی رَضی اللّٰہ تعالٰی عنہٗ سے صدق کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا کہ..
(1) اقوال میں صدق تو یہ ہے کہ دل کی موافقت قول کے ساتھ اپنے وقت میں ہو۔
(2) ۔ ۔ ۔ اعمال میں صدق یہ ہے کہ اعمال اس تصور کے ساتھ بجا لائے کہ اللہ عزوجل اس کو دیکھ رہا ہے اور خود کو بھول جائے۔
(3) ۔ ۔ ۔ احوال میں صدق یہ ہے کہ طبیعت انسانی ہمیشہ حالت حق پر قائم رہے اگرچہ دشمن کا خوف ہو یا دوست کا ناحق مطالبہ ہو۔“
(المرجع السابق، ص 235)وفا کیا ہے؟
حضرت شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی قدس سرہ النورانی رَضی اللّٰہ تعالٰی عنہٗ سے دریافت کیا گیا کہ( وفا کیا ہے ؟)
تو آپ رَضی اللّٰہ تعالٰی عن نے ارشاد فرمایا: “وفا یہ ہے کہ اللہ عزوجل کی حرام کردہ چیزوں میں اللہ عزوجل کے حقوق کی رعایت کرتے ہوئے نہ تو دل میں ان کے وسوسوں پر دھیان دے اور نہ ہی ان پر نظر ڈالے اور اللہ عزوجل کی حدود کی اپنے قول اور فعل سے حفاظت کرے، اس کی رضا والے کاموں کی طرف ظاہر و باطن سے پورے طور پر جلدی کی جائے۔“
(بہجۃ الاسرار، ذکرشی من اجوبتہ ممایدل علی قدم راسخ ۔ ۔ ۔ ص 235)
وجد کیا ہے؟
حضرت سیدنا شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی قطب ربانی رَضی اللّٰہ تعالٰی عنہٗ سے وجد کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ رَضی اللّٰہ تعالٰی عنہٗ نے ارشاد فرمایا: “روح اللہ عزوجل کے ذکر کی حلاوت میں مستغرق ہو جائے اور حق تعالٰی کے لئے سچے طور پر غیر کی محبت دل سے نکال دے۔“
(بہجۃ الاسرار، ذکرشی من اجوبتہ مما یدل علی قدم راسخ، ص 236)
خوف کیا ہے ؟
حضرت محبوب سبحانی، قطب ربانی شیخ عبدالقادر جیلانی رَضی اللّٰہ تعالٰی عنہٗ سے خوف کے متعلق دریافت کیا گیا تو آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا کہ “اس کی بہت سی قسمیں ہیں
(1) خوف ۔ ۔ ۔ یہ گنہگاروں کو ہوتا ہے
(2) رہبہ ۔ ۔ ۔ یہ عابدین کو ہوتا ہے
(3) خشیت ۔ ۔ ۔ یہ علماء کو ہوتی ہے۔
✒️ نیز ارشاد فرمایا: گنہگار کا خوف عذاب سے، عابد کا خود عبادت کے ثواب کے ضائع ہونے سے اور عالم کا خوف طاعات میں شرک حنفی سے ہوتا ہے۔“پھر آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا: “عاشقین کا خوف ملاقات کے فوت ہونے سے ہے اور عارفین کا خوف ہیبت و تعظیم سے ہے اور یہ خوف سب سے بڑھ کر ہے کیونکہ یہ کبھی دور نہیں ہوتا اور ان تمام اقسام کے حاملین جب رحمت و لطف کے مقابل ہو جائیں تو تسکین پا جاتے ہیں۔“
(المرجع السابق)
میری دعاء و التجاہے کہ اے اللہ عزوجل ہمیں حضور سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کے ملفوظات شریف کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرما اور ہمارے دلوں میں غوث پاک رضی اللہ تعالٰی عنہ کی محبت کو مذید پختہ فرما دے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم
قسط جاری۔۔۔