خراج عقیدت در بارگاہ غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ
ازقلم: محمد عاصم القادری رضوی مرادآبادی (انڈیا)
متعلم جامعہ رضویہ برکات العلوم سہسوان بدایوں شریف
رابطہ نمبر9927278436
سیِد الاولیاء جیِد الاصفیا ٕ
اللہ اللہ یہ عظمت مرے غوث کی
قطب ربانی وہ غو ث صمدانی وہ
کون جانے گا رفعت مرے غوث کی
نجدیوں کیا کبھی تم سے ایسا ہوا
بکھری ہڈی سے مرغی کو زندہ کیا
چور کو بھی بناتے ہیں ابدال وہ
ہے نرالی کرامت مرے غوث کی
کوئی رویا تو کوئی فنا ہوگیا
سید الانبیا ٕ پر فدا ہو گیا
مجرموں عاصیوں کا بھلا ہو گیا
جب سنی ہےخطابت مرے غوث کی
ہر مصیبت ، بلا کو بھگاتے ہیں وہ
غمزدوں بے بسوں کو ہنساتے ہیں وہ
ڈوبتی ناٶ کو بھی تراتے ہیں وہ
منکِرو! یہ ہے طاقت مرے غوث کی
آج لے لو پنہ مان جائیں گے وہ
گر نہ لو گے پنہ جان جائیں گے وہ
روزِ محشر کرے گی ذلیل و خوار
دیکھ لینا عداوت مرے غوث کی
دل وہ دل ہی نہیں جس میں الفت نہ ہو
غوث اعظم کی جس میں محبت نہ ہو
وہ شرف والے ہیں ہاں وہ دل والے ہیں
جن کے دل میں ہے الفت مرے غوث کی
اک اشارے سے ٹکڑے پرندہ کیا
قم باذنی کہا مردہ زندہ کیا
دشمنانِ نبی نے کہا لا الہ
دیکھ کر یہ کرامت مرے غوث کی
ان کے دربار سے ہی ولایت ملے
یہ امامت،خلافت،حکومت ملے
مجھ گنہ گارکو بھی ولایت ملے
جو ہو نظرِ عنایت مرے غوث کی
عاصم القادری کی دعا ہے یہی
یاخدا میرے اشرف کو دے ہر خوشی
اور لمبی عطا کر انہیں زندگی
میرے اشرف ہیں” عترت “مرے غوث کی