محی السنہ حضور خطیب البراہین حضرات علامہ الحاج الشاہ صوفی مفتی محمد نظام الدین رضوی عالم باعمل تھے آپکی زندگی میں سنت مصطفی کا پہلو نمایاں تھا سنت رسول کے اس قدر عالم تھے کی وہ انکی عادت بن چکی تھی مدرسہ ہو یا خانقاہ گھر ہو یا باہر مریدوں کی محفل ہو یا گو شہ تنہائی جس جگہ دیکھے آپ سنت کے عامل نظر آتے ہیں نمک سے کھانے کاآغاز بلند آواز سے بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنا سرخ دسترخوان کا استعمال کرنا کھانے سے پہلے نمک کا استعمال اور کھانے کے بعد نمک کا استعمال کمرے میں داخل ہونے سے پہلے بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر داہنا قدم داخل کرنا سفید کپڑے کا استعمال عمامہ کا استعمال کدو کی سبزی کو پسند کرنا ہر کسی سے اخلاق سے ملنا غریب امیر سبکو عزت دیناغریبوں کی بند مٹھی سے مدد کرنا خدمت دین کےلیےہمہ وقت تیار رہنا یہ سب وہ خوبیاں تھیں جو آپ کے اندر درجہ اتم پائی جاتی تھیں اور یہ بات کسی پر مخفی نہیں ہے کہ یہ سب سنت مصطفی ہے
آپ پوری زندگی دین متین کی خدمت کرتے رہے دو دہائیوں تک درس بخاری بلامعاوضہ دیتے رہے درجن بھر کتابیں تصنیف فرمائیں ملک وبیرون ملک میں لاکھوں کی تعدادمیں مریدین موجود ہیں
حضور خطیب البراہین اپنی مثال آپ تھے آپ کی سادہ زندگی نے ایک عالم کو اپنا دیوانہ بنا لیا عصر حاضر میں آپ کی زندگی عوام وخواص علماء طلباء اور بالخصوص پیران عظام کے لیے مشعل راہ ہے۔
ازقلم: محمد غیاث الدین خان نوری
چیرمین مینارٹی ویلفیر ٹرسٹ
پرنسپل جامعۃ الصالحات گرلس کالج مغلہاں بھگیرتھپور مہراجگنج