سیاست و حالات حاضرہ

تریپورہ بلدیاتی الیکشن کے نتائج یوپی الیکشن کے لیے نشان عبرت

تحریر: محمد شہادت حسین فیضی
9431538584

تریپورہ میں بی جے پی کو دنگا،فساد اور ہندو مسلم کرنے کے صلے میں بلدیاتی الیکشن میں 334 میں سے 329 سیٹوں کے ساتھ کلین سویپ جیت ملی ہے۔ یہ ایک سبق ہے یوپی الیکشن میں مسلمانوں کو کچھ سیکھنے کا۔جو عبرت حاصل نہیں کرتے وہ عبرت بنتے ہیں۔
تریپورہ دو جانب سے بنگلہ دیش کی سرحد سے گھرا ہواہے۔ اس صوبے میں ابھی بی جے پی کی حکومت ہے۔ وہاں کے کئی شہروں میں شہری انتظامیہ کا انتخاب ہونا تھا، جس میں کونسلروں کی تعداد 334 تھی۔ انتخاب کا اعلان جیسے ہی ہوا، بنگلہ دیش میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد کو بنیاد بنا کر تریپورہ میں امن مارچ نکالا گیا،اور جیسا کہ آر ایس ایس کا طریقۂ کار رہا ہے کہ جب انہیں فساد کرانا ہوتا ہے اور مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھانا ہوتا ہے تو وہ امن یا شانتی مارچ نکالتے ہیں۔ بہرحال مسلمانوں کے جان و مال کے نقصان کے ساتھ مسجدیں بھی جلائی گئیں۔ قرآن مقدس کی بے حرمتی بھی کی گئی اور آقائے کریم رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں معاذاللہ گستاخیاں بھی کی گئیں۔ پھر طے شدہ منصوبے کے تحت مظلوم مسلمانوں کو ہی گرفتار کیا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 103 لوگوں کو گرفتار کیا گیا، جن میں مسلمانوں کی تعداد 98 تھی۔ پھر مسلمانوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے مرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ، امارت شرعیہ پٹنہ، تحریک فروغ اسلام دہلی اور جمعیۃ العلماء ہند وغیرہ درجنوں تنظیموں اور تحریکوں کے لوگ وہاں تشریف لے گئے۔ان کے وہاں تشریف لے جانے سے یقیناً مسلمانوں کا غم اور دکھ درد کچھ کم ہوا ہوگا۔ اس لیے ان کے جانے کا استقبال ہی ہونا چاہیے۔ لیکن ان ساری ہنگامہ آرائی کا اصل مقصد اس دن سامنے آگیا جب تریپورہ بلدیاتی انتخاب کے نتائج آئے۔ جو کچھ اس طرح ہے۔ کل انتخاب ہوئے 334 ۔ ان میں بی جے پی 329، سی پی ایم 03 ،ٹی ایم سی 01 ،اورایک آزاد امیدوار ۔
334 میں سے 329 سیٹ پر جیت حاصل کرنے والی بی جے پی نے تریپورہ میں شہری ترقیات کے کتنے منصوبوں کو مکمل کیا ہے کہ انہیں اس قدر شاندار کامیابی ملی؟ اس کا جواب یہ ہے کہ انھوں نے جیت حاصل کرنے کے لیے کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا بلکہ ایک منصوبہ بنایا، جس کے ذریعے یہ کامیابی حاصل کی، اور وہ منصوبہ ہے مسلمانوں پر ظلم کرنا، انہیں گرفتار کرنا، انہیں خطرہ بتانا، انہیں غدار دکھانا۔انہیں جاسوس اور ایجنٹ جیسے الزامات میں رنگ دینا۔ پھر ان کے حمایت میں آواز اٹھانے والوں کے بارے میں یہ جھوٹی افواہ پھیلانا کہ مسلمانوں کو غیر ملکی امداد پہنچ رہی ہے۔ اور انہیں قابو میں رکھنے کے لیے بی جے پی کو مضبوط کرنا ہوگا۔ بی جے پی ہی ان مسلم دہشتگردوں سے ملک کو بچا سکتی ہے۔ بے شک وہ اپنے منصوبے میں کامیاب ہوگئے۔ اور 334 میں سے 329 سیٹ جیت گئے۔
آئندہ تین چار ماہ کے اندر ملک کے پانچ صوبوں میں الیکشن ہونے والے ہیں۔ جس میں یوپی کی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔ اور بی جے پی،آر ایس پھر سے اپنے آزمودہ نسخے آزمانا چاہ رہی ہے۔ جس کے اشارے بی جے پی کے بڑے منتریوں اور لیڈروں کے ذریعہ کاشی، متھرا اوردوسرے متنازعہ بیانات سے واضح طور پر مل رہے ہیں۔
کیا ملک و قوم کے ساتھ اپنی جان و مال کی حفاظت کے لیے مسلمانوں کے پاس بھی کوئی منصوبہ ہے؟
کیا مسلمانوں نے تریپورہ کےنقصانات سے اور وہاں بی جے پی کی کلین سویپ کامیابی سے عبرت حاصل کی؟
ان حالات سے نپٹنے کے لیے کیا مسلمانوں کے پاس بھی کوئی نقش راہ ہے؟ یا کوئی مستقل منصوبہ بندی کے لئے کوئی کام ہو رہاہے؟
اگر ہے اور ہو رہا ہے۔ تو بتایا جائے۔ اور اگر نہیں ہے تو بنایا جائے؟۔

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے