غزل

غزل: زخم کتنا بھی ہو گہرا تو وہ بھر جائے گا

از قلم: تحسین رضاقادری
جنرل سکریٹری: رضا اسلامک مشن، گنگا گھاٹ اناؤ
٩٨٣٨٠٩٩٧٨٦

وقت گزرا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا
دیکھنا چھوڑ کے اچھا یہ اثر جائے گا

وقت کے ساتھ چلو صبر کرو دنیا میں
زخم کتنا بھی ہو گہرا تو وہ بھر جائے گا

اس کو پھر منزل مقصود نہ مل پائے گی
مشکلوں اور مصیبت سے جو ڈر جائے گا

گھر سے بے گھر جو ہوا ہے تو کہیں گے یہ
وہ بھٹکتا ہی رہے گا جو نہ گھر جائے گا

جب سیاست میں لگا ہے کوئی الزام کبھی
اس کا الزام کسی اور کے سر جا ئے گا

دھوپ میں گرمی میں مزدوری جوکرتا ہے بہت
وہ پرندوں کی طرح شام کو گھر جائے گا

اس کے اپنے ہی گریز کس سے یہاں کرتے ہیں
یہ بتا اے خدا‛‛ تحسین‛‛ کدھر جائے گا

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے