نتیجہ فکر: محمد وسیم اختر رضوی نعیمی
9916027869
کسی سے کیسے ہو رتبہ بیاں مجاہد کا
جسے بھی دیکھو وہ ہے مدح خواں مجاہد کا
جہاں پہ رحمت باری کی خوب ہے رم جھم
ہے رشکِ شمس و قمر آستاں مجاہد کا
وہاں سے جن و بشر فیضیاب ہوتے ہیں
ہے فیض عام یونہی میری جاں مجاہد کا
پڑے ہیں سکتے میں سب اہل فضل و دانشور
کہ ایسا ہوتا تھا جامع بیاں مجاہد کا
نبی کے عشق کی کرنیں بکھر گئیں ہرسو
پہنچ گیا ہے قدم جب جہاں مجاہد کا
عجیب قرب ہے دونوں میں ، تذکرہ ہوگا
جہاں پہ صدر الافاضل کا واں مجاہد کا
کروں میں پھول نچھاور مزار پر ان کے
رکھوں گا ذکر میں وردِ زباں مجاہد کا
انہی کی فکر کا پرتو لیے وسیم چلو
تمہیں بھی شیدا کہے گا جہاں مجاہد کا
یہی دعاء ہے ہمیشہ رہے وسیم اختر
ہمارے خون میں جذبہ نہاں مجاہد کا