رشحات قلم: واصف رضا واصفؔ، مدھوبنی بہار
تابش انوار و بہجت میں نہاتا ہے قلم
گوہر حرف درخشندہ لٹاتا ہے قلم
صفہ ٕ اہل معارف میں بٹھاتا ہے قلم
وادی پرپیچ میں چلنا سکھاتا ہے قلم
قلعہ ٕ جبر و تشدد خیز ڈھاتا ہے قلم
گردن اعداے شاہ دیں اڑاتا ہے قلم
آشناے راز علم و فن بناتا ہے قلم
جادہ ٕ حق وصداقت پر چلاتا ہے قلم
باغ ہستی میں گل الفت کھلاتا ہے قلم
نور عینین ادب پرور بڑھاتا ہے قلم
ہرگھڑی پرواز کے جوہر دکھاتا ہے قلم
چشمہ ٕ تحریر دل آور بہاتا ہے قلم
جب حراے علم و فن سے نور لاتا ہے قلم
جہل کی تاریکیاں یکسر مٹاتا ہےقلم
درس صلح و آشتی ہردم پڑھاتا ہے قلم
قعر نفرت اور عداوت سے بچاتا ہے قلم
نت نۓ عنوان کی جنت دکھاتا ہے قلم
دست واصف میں جب آکرجگمگاتاہےقلم