محمد اشرفؔ رضا قادری،مدیر اعلیٰ سہ ماہی امین شریعت
دیکھا گیا نہ کوئی بھی ہمسر زمین پر
آیا نہ ان سا کوئی پیمبر زمین پر
سر پہ سجائے تاجِ شفاعت اے عاصیو!
وہ دیکھو آئے شافعِ محشر زمین پر
مہر و مہ و نجوم نے سرکار سے کہا
دیکھا نہ تجھ سا روئے منور زمین پر
انسانیت کی لاج بچائیں گے مصطفیٰ
ہوگی نہ دفن اب کوئی دختر زمین پر
خیرِ کثیر لے کے خدائے کریم سے
تشریف لائے مالکِ کوثر زمین پر
قد والے یوں تو سینکڑوں پیدا ہوئے، مگر
ان کی طرح نہ آیا قد آور زمین پر
پائے رسولِ پاک کا اعجاز اللہ ہُو
ہوتے ہیں موم دیکھیے پتھر زمین پر
شایانِ شان آپ کی مدحت جو کر سکے
ایسا نہیں ہے کوئی سخنور زمین پر
تاریکیاں فرار ہوئیں دیکھ کر اسے
اترا فلک سے ماہِ منور زمین پر
حسان جیسا کوئی ثنا خواں نہ ہو سکا
آئے اگر چہ لاکھوں ثناگر زمین پر
سرکار کی گلی میں کھجوروں کی چھاؤں میں
اشرفؔ نے دیکھا خلد کا منظر زمین پر