نتیجۂ فکر: محمد جیش خان نوری امجدی، مہراج گنج
درودوں کو لب پر سجا کر تو دیکھو
نصیبہ تم اپنا جگا کر تو دیکھو
حسد دل سے اپنے مٹاکر تو دیکھو
عدو کو گلے تم لگا کر تو دیکھو
غریبوں کو کھانا کھلاکر تو دیکھو
یتیموں کو اپنا بناکر تو دیکھو
سنور جائے گی دل کی دنیا تمہاری
مدینے سے لو تم لگا کر تو دیکھو
خدا کی محبت میں آنکھوں کو اپنی
کبھی زندگی میں رلاکر تو دیکھو
اگر چاہئے تم کو جنت کی خوشبو
گناہوں سے خود کو بچاکر تو دیکھو
ملے گی تمہیں بھی شفاعت نبی کی
ذرا ان پہ جاں تم لٹاکر تو دیکھو
یہی کہہ رہا ہے وہابی سے نوری
ولادت نبی کی مناکر تو دیکھو