منقبت در شان محی السنہ، خطیب البراہین، حضرت علامہ صوفی محمد نظام الدین محدث بستوی رحمۃ اللّٰه علیہ
نتیجۂ فکر: شمس تبریز انجمؔ
جدہ، حجاز مقدس
فیض و کرم مدام ہے صوفی نظام کا
اونچوں میں اونچا نام ہے صوفی نظام کا
لیتے ہیں نام اہلِ محبت ادب کے ساتھ
ہر دل میں احترام ہے صوفی نظام کا
سرشار ہو کے عشق رسالت مآب میں
صدقہ لٹانا کام ہے صوفی نظام کا
میدان علم و فن کے خطابت کے شہسوار
چرچا تو خوب عام ہے صوفی نظام کا
فضل خدا سے عشق و محبت کا ہے ثمر
دل میں مرے قیام ہے صوفی نظام کا
اقبال مندی دیکھئے ناچیز کی جناب
انجمؔ بھی اک غلام ہے صوفی نظام کا