ظلم و زیادتی کے ذریعے بابری مسجد کی جگہ پر بت خانے کی بنیاد رکھ دی گئ…
آہ یہ مناظر دیکھے نہیں جاتے، دل روہا ہے جگر میں اضطراب و بیچینی ہے ایسے میں ہر ایک مومن کے دل کی آواز بشکل اشعار ….
نتیجۂ فکر: سلمان رضا فریدی مصباحی، مسقط عمان
ملے گی ہم کو اک دن کامیابی، بابری مسجد
کہ ہم پائیں گے تیری ہمرکابی ، بابری مسجد
تری بنیاد کے سارے نشاں معلوم ہیں ہم کو
رہیں گے کر کے تیری بازیابی بابری مسجد
اذاں گونجے گی ان شاء اللہ پھر تیرے مناروں سے
یقینا ہوگی اک دن فتحیابی ، بابری مسجد !
تری مٹّی گواہی دے گی اہلِ حق کے سجدوں کی
جبیں کو ہوگی تجھ سے فیضیابی ، بابری مسجد
عداوت کی یہ ساری دھول ، ہم تجھ سے ہٹائیں گے
بنے گا تیرا چہرہ آفتابی ، بابری مسجد
ترے دشمن ، ترے غدّار جل کر خاک ہوجائیں
نظر اک ڈال دے اُن پر عِتابی بابری مسجد
اُٹھیں اور ساتھ نکلیں تو درِ مقصود مل جاے
قیادت پر مگر حالت ہے خوابی، بابری مسجد !
سزا پائیں گے ، ظلم وجبر کے جتنے مُربّی ہیں
ضـرور آۓ گا دَورِ احتسابی ، بابری مسجد
تری تعمیر ، اہل حق کی خوشیاں لے کے آئے گی
ابھی تو کیفیت ہے اضطرابی ، بابری مسجد
لہٗو روتی ہیں آنکھیں اور لبوں پر یہ دعائیں ہیں
کہ لوٹ آئے تری عزت مَاٰبی، بابری مسجد
فریدی نے بھی تھاما ہے عَلَم تیری حمایت کا
نہ ٹھہرے گا سفر یہ انقلابی بابری مسجد