محمد رمضان امجدی مہراج گنج
ہر طرف ہے نور چھایا آگئے ماہ عرب
قدسیوں نے گایا نغمہ آگئے ماہ عرب
نور سے ان کے منور ہیں ستارے چاند بھی
اور درخشاں ذرہ ذرہ آگئے ماہ عرب
منہ کے بل بت گر گیا کعبۃ اللہ پاک میں
آمنہ نے جب پکارا آگئے ماہ عرب
عید میلاد النبی پر کہہ اٹھے اہل جہاں
جام وحدت کا ہے پینا آگئے ماہ عرب
ہو مبارک اہل سنت آمنہ بی بی کے گھر
بن کے رحمت کا وہ دریا آگئے ماہ عرب
آ رہی ہے یہ صدا عرش اعظم سے سدا
ہوگیا ہر سو اجالا آگئے ماہ عرب
خوف محشر کا نہیں ہے عاصیوں کو امجدی
حشر کا بن کر سہارا آگئے ماہ عرب