رحمانیہ فاؤنڈیشن و عوامی اردو نفاذ کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدہ ہوا ماہانہ نعتیہ مشاعرہ
موتیہاری (عاقب چشتی)
نعت گوئی و نعت خوانی کا شمار عبادت میں ہوتا ہے اور دنیا کے ہر گوشے نعت پاک پڑھی اور لکھی جاتی ہے نعتیہ شاعری کا ہنر قرآن مقدس کی پاکیزہ آیات سے ملتا ہے مذکورہ باتیں رحمانیہ پبلک اسکول رمڈیہہ چکیا میں منعقدہ بزم شعر و سخن کی پہلی نشست کے دوران ڈاکٹر طاہرالدین طاہر نے کہی اور مزید بتایا کہ نعتیہ شاعری عشق و عرفان کا ترجمان ہوتا ہے جب عاشقان مصطفی کے خیالات و جذبات کوثر و تسنیم سے وضو کرکے خامہ فرسائی کرتے ہیں تو نعتیہ شاعری صفحۂ قرطاس پر سجتے چلے جاتے ہیں اور شاعر اپنی مغفرت و نجات کا معتبر ذریعہ اس کو بناتا ہے جبکہ رحمانیہ فاؤنڈیشن کے ڈائیریکٹر مولانا رضاء الرحمن حیدری نے کہا کہ اردو ادب کی سب پاکیزہ صنف نعتیہ شاعری ہے کیونکہ بارگاہ رسالت میں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے دل کی پاکیزگی روح کی صفائی نہایت اہمیت رکھتی ہے اور بارگاہ رسالت میں نعت پاک لکھنا سنگلاخ وادیوں سے گزرنے کے مترادف ہے جبکہ عوامی اردو نفاذ کمیٹی کے ضلعی ترجمان مولانا سعید احمد قادری نے کہا کہ نعتیہ شاعری نے اردو زبان و ادب کی ترویج و ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور نعت نبی واحد صنف ہے جس کو پوری دنیا میں نہایت ادب و احترام کے ساتھ لکھی پڑھی اور سنی جاتی اور عوام و خواص سب کے درمیان برابر مقبول ہے
شریک مشاعرہ کچھ شعراء کے منتخب اشعار قارئین کی نذر ہے-
عشق سرکارمدینہ ہےغلامی کی سند
عید میلاد النبی ہے عید میلاد النبی
رضا چمپارنی
نہ کوئی آیا ہے ان سا نہ کوئی آئے گا شبر
جہاں میں بن کے لاثانی محمد مصطفی آئے
شبر چمپارنی
امیر شہر سے کہ دے کوئی اتنا نہ اترائیں
ابھی قرآن باقی ہے ابھی اسلام زندہ ہے
ڈاکٹر طاہر الدین طاہر
الفاظ دم بخود ہیں تو معنی ہیں شرمسار
حیران ہوں کہ شاہ مدینہ کو کیا لکھوں
سعید احمد قادری
بھارت کی سرزمین سے طیبہ کی دید ہو
نوری نگاہ دل بھی ضیا بار بخش دے
عاقب چشتی
بزم کی اگلی نشست مورخہ 28 نومبر2021ء بروز اتوار بوقت 10 بجے دن رحمانیہ پبلک اسکول رمڈیہہ میں منعقد
ہوگی جس کا مصرع طرح, "در بدر یوں ہی خوار پھرتے ہیں” منتخب کیا گیا ہے شعرائے کرام اس پر طبع آزمائی کریں اور اس مشاعرہ میں شرکت کر اپنا کلام پیش کریں
اس موقع سے سرپنچ محمد قدّوس صاحب ،مقصود عالم ،مولانا محمد عطاء الرحمان، حافظ نثار احمد ، حاجی امجد علی، بحر الھدی، ماسٹر حفیظ الرحمٰن، حافظ غلام حسن ،شکیل ،جمیل اختر وغیرہ سمیت درجنوں شائقین ادب موجود تھے۔