نتیجہ فکر: فاضل میسوری
ہے زمانے پہ عیاں عظمتِ سرکارِ کلاں
اولیا کرتے رہے خدمتِ سرکارِ کلاں
زور پروازِ تخیل کا نہ کچھ کام آیا
کس قدر اوج پہ ہیں حضرتِ سرکارِ کلاں
شاہِ سمناں کی مسیحائی کے جلوے دیکھے
آئی جب پیشِ نظر سیرتِ سرکارِ کلاں
مجھ سے بے نام نے اعزازِ نسب پایا ہے
بارک اللہ یہ ہے برکتِ سرکارِ کلاں
یوں تو سرکار بہت دیکھے ہیں دنیا نے مگر
ہائے اب تک ہے جواں حسرتِ سرکارِ کلاں
ہم شبیہِ شہِ جیلاں ہی بتا سکتے ہیں
تم کو معلوم نہیں قیمتِ سرکارِ کلاں
دشمنِ جاں کو بھی دیتا ہوں دعائیں, جب سے
کی ہے فطرت نے مری بیعتِ سرکارِ کلاں
میں بھی مختارِ دو عالم کی رضا پاؤں گا
بخشوائے گی مجھے نسبتِ سرکارِ کلاں
آپ نے گر نہیں دیکھی ہے تو آئیں دیکھیں
روئے محمود میں ہے طلعتِ سرکارِ کلاں
پوچھیے مفتئ اعظم کی نگاہوں سے کبھی
نور افروز تھی کیا صورتِ سرکارِ کلاں
میری نظروں میں معزز ہے وہی اے فاضل
دل سے جو شخص کرے عزتِ سرکارِ کلاں